Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھوں میں تھا اک ہاتھ ابھی کل کی بات ہے

احتشام بچھرایونی

ہاتھوں میں تھا اک ہاتھ ابھی کل کی بات ہے

احتشام بچھرایونی

MORE BYاحتشام بچھرایونی

    ہاتھوں میں تھا اک ہاتھ ابھی کل کی بات ہے

    جنت تھی کائنات ابھی کل کی بات ہے

    نیرنگئ بہار چمن طعنہ زن ہے کیوں

    رنگین تھی حیات ابھی کل کی بات ہے

    اتنے بڑے جہاں میں اکیلا نہیں تھا میں

    وہ بھی تھے میرے ساتھ ابھی کل کی بات ہے

    دل بھی تھا آپ بھی تھے جواں حسرتیں بھی تھیں

    کیا کیا تھے واقعات ابھی کل کی بات ہے

    تبدیل ہو گیا ہے جو مٹی کے ڈھیر میں

    وہ دل تھا سومنات ابھی کل کی بات ہے

    آج ان کو دیکھنا بھی مقدر نہیں رہا

    ہوتی تھی ان سے بات ابھی کل کی بات ہے

    ہنسئے نہ مجھ پہ وقت کی میزان دیکھیے

    دن سے سوا تھی رات ابھی کل کی بات ہے

    میرے لئے تھا دوستو ہر روز روز عید

    تھی شب شب برات ابھی کل کی بات ہے

    آج احتشامؔ کوئی بھی قیمت نہیں رہی

    تھی اپنی بات بات ابھی کل کی بات ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے