ہاتھوں میں تھا اک ہاتھ ابھی کل کی بات ہے
ہاتھوں میں تھا اک ہاتھ ابھی کل کی بات ہے
جنت تھی کائنات ابھی کل کی بات ہے
نیرنگئ بہار چمن طعنہ زن ہے کیوں
رنگین تھی حیات ابھی کل کی بات ہے
اتنے بڑے جہاں میں اکیلا نہیں تھا میں
وہ بھی تھے میرے ساتھ ابھی کل کی بات ہے
دل بھی تھا آپ بھی تھے جواں حسرتیں بھی تھیں
کیا کیا تھے واقعات ابھی کل کی بات ہے
تبدیل ہو گیا ہے جو مٹی کے ڈھیر میں
وہ دل تھا سومنات ابھی کل کی بات ہے
آج ان کو دیکھنا بھی مقدر نہیں رہا
ہوتی تھی ان سے بات ابھی کل کی بات ہے
ہنسئے نہ مجھ پہ وقت کی میزان دیکھیے
دن سے سوا تھی رات ابھی کل کی بات ہے
میرے لئے تھا دوستو ہر روز روز عید
تھی شب شب برات ابھی کل کی بات ہے
آج احتشامؔ کوئی بھی قیمت نہیں رہی
تھی اپنی بات بات ابھی کل کی بات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.