ہاتھوں میں تو نے پھول اٹھائے فضول میں
ہاتھوں میں تو نے پھول اٹھائے فضول میں
اور میں نے اپنے زخم چھپائے فضول میں
دل میں تمہارے پہلے ہی موجود تھا کوئی
میں نے تمہارے ناز اٹھائے فضول میں
میں نے تو دل کا درد بتایا تھا بس تمہیں
جس پر فسانے تم نے بنائے فضول میں
ستر برس کی عمر میں بھی فائدہ نہ دیں
کیوں تم نے ایسے پیڑ اگائے فضول میں
کوئی کسی کا دوست نہیں کوئی بھی نہیں
افنانؔ تم نے یار بنائے فضول میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.