حد سے بڑھ جائے بھی تو درد دبائے رکھنا
حد سے بڑھ جائے بھی تو درد دبائے رکھنا
اپنے جذبات کو سینے میں چھپائے رکھنا
ہر طرف خار ہیں اور راہ بھی دشوار بہت
اپنے دامن کو سلیقے سے بچائے رکھنا
جانے کس پل کوئی تعبیر ہی سچ ہو جائے
اپنی نیندوں کو تو خوابوں سے سجائے رکھنا
ہم سفر کا ہی پتہ اور نہ منزل کی خبر
راستے کو تو پتہ اپنا بتائے رکھنا
تیر برسیں بھی اگر ہاتھ نہ لغزش کھائیں
اپنے ہاتھوں میں تو پرچم کو اٹھائے رکھنا
تری باتوں میں یہ تلخی ہے کیوں کہہ دے انورؔ
تو نے سیکھا ہی نہیں سچ کو چھپائے رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.