Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حد سے گزر نہ جاؤں میں ایسا نہ کیجیے

اختر آزاد

حد سے گزر نہ جاؤں میں ایسا نہ کیجیے

اختر آزاد

MORE BYاختر آزاد

    حد سے گزر نہ جاؤں میں ایسا نہ کیجیے

    مستی بھری نگاہ سے دیکھا نہ کیجیے

    پلکوں کو راستوں میں بچھایا نہ کیجیے

    یوں اپنے انتظار کو رسوا نہ کیجیے

    پڑھ لیں گے لوگ چہرے سے دل کی کتاب کو

    اتنا کسی کے بارے میں سوچا نہ کیجیے

    غیروں پہ اعتبار تو ہے بات دور کی

    اپنا بھی ہو سکے تو بھروسہ نہ کیجیے

    میری نظر سے آپ کہاں بچ کے جائیں گے

    میں آئنہ ہوں آپ کا پردہ نہ کیجیے

    یوں مجھ کو اعتبار بہت ہے مگر حضور

    وعدے تو ٹوٹ جاتے ہیں وعدہ نہ کیجیے

    رشتہ مرا زمین سے مضبوط ہے بہت

    اب مجھ کو آسماں سے پکارا نہ کیجیے

    خود کو جہاں سے آدمی چھوٹا دکھائی دے

    اتنا بھی اپنے آپ کو اونچا نہ کیجیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے