ہدف آسانی سے حاصل نہیں ہونے دیتے
ہدف آسانی سے حاصل نہیں ہونے دیتے
ختم ہم جیسوں کی مشکل نہیں ہونے دیتے
تم تصور میں بھی ہوتے ہو بہت پاس مرے
تم کسی حال میں غافل نہیں ہونے دیتے
پاس آنا تو بہت دور کہ اس شہر کے لوگ
اس کی تصویر میں شامل نہیں ہونے دیتے
ذکر کرتے ہیں ترا ہو کے الگ دنیا سے
ہم کسی اور کو داخل نہیں ہونے دیتے
ہجر کی پیاس بجھائے نہیں بجھتی جامیؔ
وصل کا پھول بھی کامل نہیں ہونے دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.