Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہدف کو تیر و سناں سے نکال دیتے ہیں

صفدر صدیق رضی

ہدف کو تیر و سناں سے نکال دیتے ہیں

صفدر صدیق رضی

MORE BYصفدر صدیق رضی

    ہدف کو تیر و سناں سے نکال دیتے ہیں

    ستم کی رسم جہاں سے نکال دیتے ہیں

    وہ آنکھ زخم کو اب مندمل نہیں کرتی

    ہم اس کو چارہ گراں سے نکال دیتے ہیں

    جو وعدے تم سے وفا ہو نہیں سکے ان کو

    تمہارے لفظ و بیاں سے نکال دیتے ہیں

    اڑان بھر کے پرندے پلٹ کے آتے نہیں

    انہیں پیامبراں سے نکال دیتے ہیں

    یقیں کی حد سے جو آگے نکل گئے ہیں وہ خواب

    ہم اپنی چشم گماں سے نکال دیتے ہیں

    جو لوگ ڈوب کے دریا کو پار کر نہ سکیں

    انہیں ہم آب رواں سے نکال دیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے