ہدف کو تیر و سناں سے نکال دیتے ہیں
ہدف کو تیر و سناں سے نکال دیتے ہیں
ستم کی رسم جہاں سے نکال دیتے ہیں
وہ آنکھ زخم کو اب مندمل نہیں کرتی
ہم اس کو چارہ گراں سے نکال دیتے ہیں
جو وعدے تم سے وفا ہو نہیں سکے ان کو
تمہارے لفظ و بیاں سے نکال دیتے ہیں
اڑان بھر کے پرندے پلٹ کے آتے نہیں
انہیں پیامبراں سے نکال دیتے ہیں
یقیں کی حد سے جو آگے نکل گئے ہیں وہ خواب
ہم اپنی چشم گماں سے نکال دیتے ہیں
جو لوگ ڈوب کے دریا کو پار کر نہ سکیں
انہیں ہم آب رواں سے نکال دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.