حدیث جام چلے قصۂ سبو نکلے
کسی بھی طرح سہی تیری گفتگو نکلے
میں تیشہ زن ہوں ترے واسطے یہی بس ہے
یہ آرزو ہی کسے ہے کہ آرزو نکلے
نہ جانے کیوں مرا لہجہ بدلنے لگتا ہے
جو دوستوں میں کبھی تیری گفتگو نکلے
دلوں کی بات بھی نکلی نسیم آوارہ
ہمارے عشق کے قصے بھی کو بہ کو نکلے
یہ جانتے ہیں کہ تو شہر میں نہیں ہے مگر
ہے پھر بھی آس کسی موڑ پر سے تو نکلے
دل گداز کا کرتا ہوں احترام اتنا
میں چوم لیتا ہوں جس آنکھ سے لہو نکلے
خدا کے فضل سے میں کم ہنر نہ تھا افسرؔ
ستم تو یہ ہے کہ احباب عیب جو نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.