Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حدوں سے بڑھ کے مکمل حدود سونپتا ہوں

کاظم حسین کاظم

حدوں سے بڑھ کے مکمل حدود سونپتا ہوں

کاظم حسین کاظم

MORE BYکاظم حسین کاظم

    حدوں سے بڑھ کے مکمل حدود سونپتا ہوں

    تری تھکن کو میں اپنا وجود سونپتا ہوں

    رگوں میں خون کی حدت سے خشک سالی ہے

    میں اس روانی کو رسم جمود سونپتا ہوں

    وہ مجھ سے دور تو میں اس سے دور ہونے لگا

    میں برگزیدہ اذیت کو سود سونپتا ہوں

    میں سونپ دینے کی منزل تلک نہیں پہنچا

    مگر کسی کو قیام و سجود سونپتا ہوں

    وہ بے زبان خدا کر رہا تھا سرگوشی

    میں معرفت کے تناسب سے جود سونپتا ہوں

    تو کیا یہ لفظ بھی خالی ہیں معنویت سے

    زبور جسم کو روح دؤد سونپتا ہوں

    مرا وجود مدینہ شمار ہوتا ہے

    میں جب بھی دل سے دہن کو درود سونپتا ہوں

    نبی کا بیٹا ہوں نسبت ہے معتبر میری

    کسی کو فقر کسی کو نمود سونپتا ہوں

    عیاں بھی ہونا ہے لیکن نہاں بھی رہنا ہے

    سو غائبانہ ادا کو ورود سونپتا ہوں

    مجھے ہے خوف‌ زمانہ نہ نیچے دب جائے

    میں اپنے سر کا فلک کو عمود سونپتا ہوں

    تو میری آنکھ کے حجرے میں لوٹ آئے گا

    میں تجھ کو دونوں جہاں کی حدود سونپتا ہوں

    تو دیکھنے کا ارادہ تو باندھ اے کاظمؔ

    میں تیری آنکھ کو رمز شہود سونپتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے