Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے آب آب موج بپھرنے کے باوجود

سید فخر الدین بلے

ہے آب آب موج بپھرنے کے باوجود

سید فخر الدین بلے

MORE BYسید فخر الدین بلے

    ہے آب آب موج بپھرنے کے باوجود

    دنیا سمٹ رہی ہے بکھرنے کے باوجود

    راہ فنا پہ لوگ سدا گامزن رہے

    ہر ہر نفس پہ موت سے ڈرنے کے باوجود

    اس بحر کائنات میں ہر کشتیٔ انا

    غرقاب ہو گئی ہے ابھرنے کے باوجود

    شاید پڑی ہے رات بھی سارے چمن پہ اوس

    بھیگے ہوئے ہیں پھول نکھرنے کے باوجود

    زیر قدم ہے چاند ستارے ہیں گرد راہ

    دھرتی پہ آسماں سے اترنے کے باوجود

    طوفاں میں ڈوب کر یہ ہوا مجھ پہ انکشاف

    پانی تھی صرف موج بپھرنے کے باوجود

    میں اس مقام پر تو نہیں آ گیا کہیں

    ہوگی نہ صبح رات گزرنے کے باوجود

    الفاظ و صوت و رنگ و تصور کے روپ میں

    زندہ ہیں لوگ آج بھی مرنے کے باوجود

    ابہام آگہی سے میں اپنے وجود کا

    اقرار کر رہا ہوں مکرنے کے باوجود

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے