ہے آرزو یہ جی میں اس کی گلی میں جاویں
ہے آرزو یہ جی میں اس کی گلی میں جاویں
اور خاک اپنے سر پر من مانتی اڑاویں
شور جنوں ہے ہم کو اور فصل گل بھی آئی
اب چاک کر گریباں کیوں کر نہ بن میں جاویں
بے درد لوگ سب ہیں ہمدرد ایک بھی نہیں
یارو ہم اپنے دکھ کو جا کس کے تئیں سناویں
یہ آرزو ہماری مدت سے ہے کہ جا کر
قاتل کی تیغ کے تئیں اپنا لہو چٹاویں
خجلت سے خوں میں ڈوبے یا آگ سے لگے اٹھ
لالہ کے تئیں چمن میں گر داغ دل دکھاویں
بے اختیار سن کر محفل میں شمع رو دے
ہم بات سوز دل کی گر ٹک زباں پہ لاویں
یہاں یار اور بردار کوئی نہیں کسی کا
دنیا کے بیچ تاباںؔ ہم کس سے دل لگاویں
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.