ہے عبث یہ دہر اور اس دہر کا بازار بھی
ہے عبث یہ دہر اور اس دہر کا بازار بھی
چھوڑ دے اے دل مرے دنیا کا کاروبار بھی
بیٹھ جاتا ہوں تو پھر اٹھنا بڑا دشوار ہے
جانے کیسا لطف دیتا ہے دیار یار بھی
جان لیوا ہے تری ہر ہر ادا اے جان جاں
خامشی بھی نطق بھی اقرار بھی انکار بھی
ظلم سہتے جائیے اور مسکراتے جائیے
عشق میں ہے عار درد و کرب کا اظہار بھی
شان مومن دیکھنا ہو گر تو آ میدان میں
قوت بازو کے آگے ہیچ ہے تلوار بھی
جھوم جاؤ گے کبھی تنہائیوں میں بیٹھ کر
گنگنا کے دیکھنا پروازؔ کے اشعار بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.