Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے ابھی تک اسی وحشت کی عنایت باقی

جنید اختر

ہے ابھی تک اسی وحشت کی عنایت باقی

جنید اختر

MORE BYجنید اختر

    ہے ابھی تک اسی وحشت کی عنایت باقی

    کوئی بھی چیز نہیں گھر کی سلامت باقی

    میں بھلا ہاتھ دعاؤں کو اٹھاتا کیسے

    اس نے چھوڑی ہی نہیں کوئی ضرورت باقی

    اس نے ٹوٹے ہوئے ٹکڑوں سے بھی پہچان لیا

    ہے بکھر کر بھی میاں میری نفاست باقی

    بے نشاں کوئی نہ اجڑے ہوئے کھنڈرات رہیں

    ان میں رہتی ہے ابھی گھر کی شباہت باقی

    پہلے جذبات چھلک پڑتے تھے خاموشی سے

    اب تو لہجوں میں بھی ہے خالی مروت باقی

    خود کو عادت کوئی پڑنے ہی نہیں دیتا ہوں

    میری اب تک ہے ہمیشہ کی یہ عادت باقی

    میرے چھونے سے کلی پھول بنی جاتی ہے

    میرے ہاتھوں میں ابھی تک ہے شرارت باقی

    میں نظر آؤں تو دکھتا نہیں سورج اخترؔ

    ایک ہی رہ گئی چھوٹی سی کرامت باقی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے