ہے اجنبی ناآشنا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
ہے اجنبی ناآشنا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
دھرمیندر تجوری والے آزاد
MORE BYدھرمیندر تجوری والے آزاد
ہے اجنبی ناآشنا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
دل کی طرح پھر کیوں جلا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
اک آدمی سے جس طرح اک آدمی کچھ دور ہے
ہے پاس ہو کر دور سا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
اک جھونپڑی پھر اک مکاں پھر اک عمارت خاک پھر
کتنے لباسوں میں رہا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
میں نے بہائے تھے کبھی جو داغ دھونے کو تیرے
ان آنسوؤں میں بہہ گیا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
کچھ کھڑکیاں کچھ سینک چے پھر چار چھ دیوار بھی
ان خاص چیزوں سے بنا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
شاہ جہاں نے تاج بنوا کر دیا پیغام یہ
اب بن چکا ہے مقبرہ وہ گھر ترا یہ گھر مرا
آزاد ہو کر آنکھ سے ٹپکا زمیں پہ جب لہو
اس نے اشارے سے کہا وہ گھر ترا یہ گھر مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.