ہے برق خرمن جاں سوز نہاں ہمارا
ہے برق خرمن جاں سوز نہاں ہمارا
سرگرم جلوۂ غم حسن بیاں ہمارا
رنگ بہار آگیں مضمون سے ہے پیدا
یہ شعر کی زمیں ہے یا بوستاں ہمارا
ہو نقش آرزو بھی اک صورت نگاریں
گر ہو مصور چیں دور زماں ہمارا
کیا حرف مدعا ہے اک نشتر رگ جاں
کیوں صرف غم ہے نقد عمر رواں ہمارا
آغوش ظلم ہی میں پروردہ ہو چکے ہیں
کیا امتحاں کرے گا یہ آسماں ہمارا
صبر و قرار دل میں کس طرح راہ پائیں
یہ نالۂ شب غم ہے پاسباں ہمارا
دل داد گان غم کو عشرت سے کیا تعلق
ہے کوچۂ مصیبت دار الجناں ہمارا
خمیازۂ تمنا ہے موجب تباہی
ہے کون جو اٹھائے بار گراں ہمارا
اے بخت واژگوں ہم تجھ سے یہ پوچھتے ہیں
کیا ہم کو کچھ نہ دے گا روزی رساں ہمارا
جور فلک کا مظہرؔ پردہ اٹھا ہی دیتے
ہے سد راہ لیکن ضبط فغاں ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.