Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے دھکیلا پہلے اپنے سے ستم گر کی طرف

سید کونین حیدر کاظمی

ہے دھکیلا پہلے اپنے سے ستم گر کی طرف

سید کونین حیدر کاظمی

MORE BYسید کونین حیدر کاظمی

    ہے دھکیلا پہلے اپنے سے ستم گر کی طرف

    لا رہے ہیں اب وہ خنجر کو مرے سر کی طرف

    اپنی مرضی سے ہوئے تھے نا مقدر کی طرف

    دشت زاد اب دوڑتے ہیں کیوں سمندر کی طرف

    چند لمحے وہ ذرا غائب ہوا منظر سے اور

    آنکھ اٹھی ہی نہیں دوبارہ منظر کی طرف

    اپنے اندر جھانکنا آسان ہو جاتا اگر

    آنکھ جو باہر کھلی ہے کھلتی اندر کی طرف

    اس گماں میں ہی بھنور کی زد سے میں نکلا نہیں

    تو بچانے آئے گا جیسے سمندر کی طرف

    اس کے دل سے میں نکل کر ایسے آیا تجھ تلک

    کوئی بے گھر جیسے جاتا ہے کسی گھر کی طرف

    مبتلا ہوں آج کل میں ایسی تنہائی میں دوست

    رات بھر ہوں دیکھتا دیوار اور در کی طرف

    دل سے تیرے جانے کا کھٹکا نہیں جاتا ہے اور

    میرا دھیان اب جاتا رہتا ہے اسی ڈر کی طرف

    یہ بھی ممکن ہے دوبارہ ہاتھوں میں نہ آؤں میں

    تم خدارا مت اچھالو مجھ کو اوپر کی طرف

    ہاتھ میں خنجر لئے کہتے ہیں شوخی سے مجھے

    اپنا سر چپ چاپ لے کر آ جا خنجر کی طرف

    کائنات ایسا ہے وہ اور ہوں زمیں کے جیسا میں

    کھینچتا ہے وہ مجھے کونینؔ محور کی طرف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے