ہے دھوپ تیز کوئی سائبان کیسے ہو
یہ وقت ہم پہ بھلا مہربان کیسے ہو
نہ لفظ ہو تو کوئی داستان کیسے ہو
زبان کاٹ لی تم نے بیان کیسے ہو
ہمارے حصہ میں دو گز زمین بھی تو نہیں
ہمارے حق میں کوئی آسمان کیسے ہو
اڑے رہیں گے اگر اپنی ضد پہ دونوں فریق
تو کوئی فیصلہ بھی درمیان کیسے ہو
گنوا نہ بیٹھوں کہیں تجھ کو آزمانے میں
میں ڈر رہی ہوں ترا امتحان کیسے ہو
جو بات جھوٹ ہے سچ کیسے مان لوں اس کو
بتاؤ دور یہ وہم و گمان کیسے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.