ہے دشمنوں سے بھی وابستہ حسن زن میرا
ہے دشمنوں سے بھی وابستہ حسن زن میرا
یہی کمال ہے مجھ میں یہی ہے فن میرا
میں موسموں کے تغیر سے کانپ اٹھتا ہوں
بھری بہار میں اجڑا تھا کل چمن میرا
میں دشت چھوڑ کے آیا ہوں اے نگر والو
کہ لگتے لگتے لگے گا یہاں پہ من میرا
ہے اتنی بھوک مرے وارثوں کو ورثے کی
خرید لائے مرے جیتے جی کفن میرا
اسی نے ایک نیا زخم دے کے چھوڑ دیا
کہ دستیاب جسے بھی ہوا بدن میرا
تمام شہر ہی نقاد ہو گیا عادلؔ
پرکھ رہے ہیں کسوٹی پہ سب سخن میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.