Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے حرم کس کا کس کے بت خانے

حاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی

ہے حرم کس کا کس کے بت خانے

حاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی

MORE BYحاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی

    ہے حرم کس کا کس کے بت خانے

    اس کو سمجھے ہیں کچھ تو دیوانے

    زندگی کا مزا وہ کیا جانے

    غم دئے ہوں نہ جس کو دنیا نے

    چشم مخمور ہیں وہ پیمانے

    جن پہ قرباں ہزار میخانے

    ہوش آئے نہ تجھ کو دیوانے

    پی محبت کے ایسے پیمانے

    اس کو دیر و حرم سے کیا مطلب

    نقش پا کو جو ان کے پہچانے

    پھر تقاضا ہے وحشت دل کا

    کر گریباں کو چاک دیوانے

    رہ گئے خود الجھ کے آخر کار

    راز ہستی چلے تھے سلجھانے

    سر اٹھے پھر نہ صبح محشر تک

    سر جھکا اس طرح سے فرزانے

    درد الفت سے جو نہیں واقف

    مجھ کو آئے ہیں وہ ہی سمجھانے

    کیا محبت کے بھی کرشمے ہیں

    شمع اک ہے ہزار پروانے

    اس کے جلوے ہیں ذرے ذرے میں

    دیکھ دیر و حرم کے دیوانے

    ہم بھی آئے ہیں مے کدے میں شفیعؔ

    اپنے غمگین دل کو بہلانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے