Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے ہواؤں کے ہاتھوں غبار آدمی

شاداب رضی

ہے ہواؤں کے ہاتھوں غبار آدمی

شاداب رضی

MORE BYشاداب رضی

    ہے ہواؤں کے ہاتھوں غبار آدمی

    دست قدرت کا یہ شاہکار آدمی

    حسرتوں کا یہ زندہ مزار آدمی

    بے بسی کا کھلا اشتہار آدمی

    جو جہاں ہے اکیلا اکیلا سا ہے

    ایک ہو یا ہزاروں ہزار آدمی

    ہر قدم ایک بکھراؤ چاروں طرف

    باہر اندر تمام انتشار آدمی

    چار دن جیسے بڑھتا ہوا سا نشہ

    پھر اترتا ہوا سا خمار آدمی

    کس کو اخلاص کا کوئی پیکر کہے

    جو ملا اپنے مطلب کا یار آدمی

    ساری دنیا کا پروردگار اور ہے

    اپنی خواہش کا پروردگار آدمی

    اپنی دنیا سے بیگانہ بیگانہ سا

    ہے ہواؤں کے رتھ پر سوار آدمی

    بے لباسی لباسوں میں پیدا کرے

    کیا روش کر گیا اختیار آدمی

    چاہے جتنا ہو جیسا بھی دکھ ہو سہے

    اپنے ہاتھوں نہ ہو سنگسار آدمی

    ایسے کردار شادابؔ اب ہیں کہاں

    دیکھ پائے جنہیں آر پار آدمی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے