ہے حکم کہ ہو دن بھی تو ہم رات سمجھ لیں
ہے حکم کہ ہو دن بھی تو ہم رات سمجھ لیں
اچھا ہے کہ اس بات کو ہم بات سمجھ لیں
سنتے ہیں کہ ہے گردش ایام بڑی چیز
مہلت ہمیں مل جائے تو اوقات سمجھ لیں
اپنا سا کلیجا ہے کسی کا کہ بھرے کھیت
پتھر بھی برس جائیں تو برسات سمجھ لیں
ہیں غیر کہ امرت پہ بھی نا خوش ہیں ادھر ہم
تم زہر بھی بھجواؤ تو سوغات سمجھ لیں
اس طرح پھنسے ہیں کہ سمجھ بوجھ ہے نالاں
فرصت ہمیں مل جائے تو حالات سمجھ لیں
کر دے جو اشارہ نگہ ناز تو کندنؔ
جیتی ہوئی بازی کو بھی ہم مات سمجھ لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.