ہے حسن کا اعجاز کہ اعجاز نظر کیا
ہے حسن کا اعجاز کہ اعجاز نظر کیا
آنکھوں میں ہیں پوشیدہ ترے لعل و گہر کیا
اشکوں کے ستارے کجی یادوں کے شرر ہیں
اب ان کے سوا اور نہیں شام و سحر کیا
پھر عرصۂ مہتاب ہے شب خوں کی کہانی
کرنوں کی سنانیں ہیں کہ ہیں تار جگر کیا
یہ رات یہ مہتاب یہ خوشبو یہ ترنم
عکس غم جاناں بھی ہے تسکین اثر کیا
ہم کس سے کہیں قصۂ محرومیٔ بلبل
دشمن ہے گلستان ہی سارا گل تر کیا
جس درد کا دامن تری پلکوں سے بندھا ہو
اس درد کی ہو سکتی ہے تدبیر دگر کیا
ہر مرحلۂ سخت مرے شوق کی منزل
منزل پہ پہنچنا ہے خطر کیا ہے حذر کیا
پھر دل پہ برستی ہے ترے پیار کی شبنم
اب خوف بد اندیشیٔ خورشید سحر کیا
اک دھند سی چھائی ہے سر جادۂ امید
ہر گام پہ لائیں گے نئی شمع نظر کیا
تجدید تمنا بھی ہے واماندگی شوق
پھر قافلہ لٹتا ہے سر راہ گزر کیا
محفل میں یہ کون آیا کہ بجھنے لگیں شمعیں
لو شام سے پیدا ہوئے آثار سحر کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.