ہے اختلاف ضروری تمہیں پتا نہیں ہے
ہے اختلاف ضروری تمہیں پتا نہیں ہے
چراغ کیسے جلے گا جہاں ہوا نہیں ہے
تمہارے ہاتھ چھڑانے سے رک گیا ہے سفر
یہ دھوپ چھاؤں مسافر کا مسئلہ نہیں ہے
تمہارے جانے سے بے لطف ہو گئی ہر شے
کہ زہر کھا کے بھی دیکھا ہے ذائقہ نہیں ہے
میں ڈھونڈ لایا ہوں جب اس کے جیسا دوجا شخص
سو اب وہ کہنے لگا مجھ سا تیسرا نہیں ہے
زماں مکاں میں کہیں ہوگا ڈھونڈ لوں گا اسے
مجھے بس اتنا بتا دو کہ وہ خدا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.