Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے انتظار فقط پھر بہار آنے کا

رشید حسرت

ہے انتظار فقط پھر بہار آنے کا

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    ہے انتظار فقط پھر بہار آنے کا

    پتہ لگائے گا صیاد آشیانے کا

    بلایا بزم میں پھر آنکھ بھر نہیں دیکھا

    ملال کیا مرے مایوس لوٹ جانے کا

    مرا جو گاؤں میں فاقوں سے اس کا سوئم ہے

    کیا ہے میر نے یہ انتظام کھانے کا

    بدل گیا ہوں کہ حالات کا تقاضہ تھا

    جواز کوئی نہیں پاس تیرے آنے کا

    ہوا ہوں دور جو اپنوں سے سر پہ بن آئی

    بڑا جنون تھا پردیس میں کمانے کا

    گرانی ہونٹوں کی مسکان لے اڑی یارو

    بہانہ ڈھونڈ کے لایا ہوں مسکرانے کا

    پڑا ہے اوندھا محبت کا شہسوار تھا جو

    بڑا تھا شوق اسے بخت آزمانے کا

    کہا سنا جو کبھی تم معاف کر دینا

    خیال دل سے نکالا ہے تم کو پانے کا

    کبھی تو بن کہے بھی بات مان لیتا تھا

    رشیدؔ گر اسے آیا ہے اب ستانے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے