ہے اتنی دھوپ کہ تنہائیاں اجالتی ہے
ہے اتنی دھوپ کہ تنہائیاں اجالتی ہے
نگاہ آٹھ پہر آئنہ کھنگالتی ہے
میں غور و فکر کی گہرائیوں میں ہوتا ہوں
ترے خیال کی ندی مجھے اچھالتی ہے
ہر ایک لمحہ ہوں میں خودکشی پہ آمادہ
کسی طرح مجھے مصروفیت سنبھالتی ہے
وہاں سے پہلے کہیں جستجو نہ مر جائے
جہاں امید کوئی راستہ نکالتی ہے
سنو کہ دل میں ادا ہو رہی ہے آپ سے آپ
وہ ایک بات جو کہنے میں دم نکالتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.