Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے جیسے روز دیوالی سی دنیا دنیا والوں کی

ارپت شرما ارپت

ہے جیسے روز دیوالی سی دنیا دنیا والوں کی

ارپت شرما ارپت

MORE BYارپت شرما ارپت

    ہے جیسے روز دیوالی سی دنیا دنیا والوں کی

    ہمیں بھی چار دن کی زندگی ملتی اجالوں کی

    جدا غم ہے جدا خوشیاں جدا دن ہے جدا راتیں

    یہ دنیا ہی نرالی ہے محبت کرنے والوں کی

    زمانہ خوب صورت ہے زمانے میں حسیں لاکھوں

    مگر تصویر تو تم ہو مرے خوابوں خیالوں کی

    کبھی ترک محبت تم کرو سوچا نہ تھا میں نے

    بھلا دی ایک دن ہی میں محبت تم نے سالوں کی

    زمانے کے ورق پر اب لکھوں گا داستان غم

    زباں بھی آ گئی مجھ کو کتابوں کی رسالوں کی

    چھپا کر ایک آئینہ رکھا ہے میں نے بھی دل میں

    کبھی تصویر لے لوں گا سبھی میں حسن والوں کی

    جواب اس کا سہی دے گا کوئی تو اس کو کھولوں گا

    بنا کر ایک گٹھری میں نے رکھی ہے سوالوں کی

    سفر میں زندگی کے ہم نے یہ دیکھا ہے اے ارپتؔ

    ضرورت پڑ ہی جاتی ہے کبھی سوکھے نوالوں کی

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے