ہے جما خون رگوں میں کہ رواں کچھ بھی نہیں
ہے جما خون رگوں میں کہ رواں کچھ بھی نہیں
تم سے یہ کس نے کہا ہے کہ وہاں کچھ بھی نہیں
کوئی دھڑکن کی سی آواز اٹھی سینے میں
جب کہ ہاتھوں سے ٹٹولا تو کہاں کچھ بھی نہیں
قبل اور بعد کے منظر تو ہوئے ہیں یکساں
تجھ سے پہلے کہ ترے بعد جہاں کچھ بھی نہیں
دیکھ تنہائی مجھے چھوڑ گئے یار سبھی
مسکرا دے کہ سوا تیرے یہاں کچھ بھی نہیں
پھر سے برہا میں جلا نورؔ کرشمہ کیا ہے
کوئی انگار نہ آتش نہ دھواں کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.