ہے جو سینہ میں جگہ لہکے ہے انگارا سا
ہے جو سینہ میں جگہ لہکے ہے انگارا سا
دل جو پہلو میں ہے بیتاب ہے وہ پارا سا
آنکھ لگتی ہے کوئی پل تو ہمیں ہاں اس کا
عالم خواب میں ہو جائے ہے نظارا سا
دل ہے اس سوزن مژگاں سے مشبک میرا
چھوٹنے کیوں لگے خون کا فوارا سا
دل کہیں دیدہ کہیں جی ہے کہیں جان کہیں
گردش چرخ میں ہر ایک ہے آوارا سا
سینہ کوباں ترے کوچہ سے رہ جاتا ہے نثارؔ
صبح سے سنتے ہیں ہم کوچ کا نقارا سا
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 81)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.