ہے جنوں کے بھیس میں کوئی نمایاں دیکھیے
ہے جنوں کے بھیس میں کوئی نمایاں دیکھیے
یوں تو دامن دیکھیے چاہے گریباں دیکھیے
برہمیٔ بزم امکاں سے تو ایسا ڈر نہیں
ہائے کس دل سے مگر زلف پریشاں دیکھیے
کچھ اسیروں کی بھی اس دم یاد لازم ہے حضور
فصل گل میں جب کہیں گلہائے خنداں دیکھیے
اس دل ایذا طلب کو اور کس سے ہو امید
جب بت نا مہرباں کو بھی پشیماں دیکھیے
پیشوائی یوں کیا کرتے ہیں اہل عشق کی
خود بہ خود ہلنے لگی زنجیر زنداں دیکھیے
حضرت ماجدؔ اسی میں اب ہے دل کی خیریت
جو دکھائے یہ جنون فتنہ ساماں دیکھیے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 133)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.