Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے کارواں کا شور سر رہ گزر اٹھا

وجاہت علی سندیلوی

ہے کارواں کا شور سر رہ گزر اٹھا

وجاہت علی سندیلوی

MORE BYوجاہت علی سندیلوی

    ہے کارواں کا شور سر رہ گزر اٹھا

    جانا ہے گر تجھے بھی تو رخت سفر اٹھا

    تاریکیوں میں وقت کی رقص شرر اٹھا

    خاموش فرش آب پہ تو بھی لہر اٹھا

    شبنم حقیر تیرے لیے ہے شعاع مہر

    لالے کے دست ناز سے پھر کیوں گہر اٹھا

    خیرہ ہے آنکھ تیری یہاں ظلمتوں سے کیوں

    نکلا ہے آفتاب ذرا تو نظر اٹھا

    گردش ہے مہر و ماہ کی زنجیر بن گئی

    بڑھ کر تو آج پردۂ شام و سحر اٹھا

    ناکامیوں سے ڈرتی ہیں ہمت کی پستیاں

    ذروں پہ کیوں نظر ہے تو بڑھ کر گہر اٹھا

    سائے سے اپنے کس لیے ڈرتا ہے اس قدر

    کوئی نہیں ہے تیغ ذرا اپنا سر اٹھا

    اپنی فغاں بھی اے لب خاموش کر بلند

    سارے جہاں میں کیسا ہے یہ شور و شر اٹھا

    پیتے رہیں گے خون تمنا ہی کب تلک

    اب میکدے میں جام بہ طرز دگر اٹھا

    نظریں یہ کس سے وقت کے آمر نے پھیر لیں

    نیزے پہ آج دیکھیے کس کا یہ سر اٹھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے