ہے کیسی تجلی آج کی شب اس بام و در میں کون کہے
ہے کیسی تجلی آج کی شب اس بام و در میں کون کہے
ہم ہوں گے کہاں اے جذبۂ دل تنویر سحر میں کون کہے
لو آگے آخر منزل ہے اب شوق کا عالم مت پوچھو
دوران سفر میں کیا گزری پایان سفر میں کون کہے
مایوس نگاہ لطف نہیں کہتا تو ہوں میں ڈرتے ڈرتے
جب پیش ہو میری فرد گنہ کیا ہو محشر میں کون کہے
ناواقف راز حقیقت ہیں شبیرؔ بتاتے ہیں جو اسے
خود خانۂ خالی کیا بولے تھا کون اس گھر میں کون کہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.