ہے خموشی ظلم چرخ دیو پیکر کا جواب
ہے خموشی ظلم چرخ دیو پیکر کا جواب
آدمی ہوتا تو ہم دیتے برابر کا جواب
جو بگولا دشت غربت میں اٹھا سمجھا یہ میں
کرتی ہے تعمیر دیوانی مرے گھر کا جواب
ساتھ خنجر کے چلے گی وقت ذبح اپنی زبان
جان دینے والے دیتے ہیں برابر کا جواب
سجدہ کرتا ہوں جو میں ٹھوکر لگاتا ہے وہ بت
پاؤں اس کا بڑھ کے دیتا ہے مرے سر کا جواب
ابر کے ٹکڑے نہ الجھیں میری موج اشک سے
خشک مغزوں سے ہے مشکل مصرعۂ تر کا جواب
وہ کھنچا تھا میں بھی کھنچ رہتا تو بنتی کس طرح
سر جھکا دیتا تھا قاتل تیرے خنجر کا جواب
جیتے جی ممکن نہیں اس شوخ کا خط دیکھنا
بعد میرے آئے گا میرے مقدر کا جواب
شیخ کہتا ہے برہمن کو برہمن اس کو سخت
کعبہ و بت خانہ میں پتھر ہے پتھر کا جواب
روز دکھلاتا ہے گردوں کیسی کیسی صورتیں
بت تراشی میں ہے یہ کافر بھی آذر کا جواب
ہر جگہ قبر گدا تکیے میں ہر جا گور شاہ
ایک گھر اس شہر میں ہے دوسرے گھر کا جواب
جلوہ گر ہے نور حق ہونے سے یکتائی امیرؔ
سایہ بھی ہوتا اگر ہوتا پیمبر کا جواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.