Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے خود سے خوش گمانی تو کسی کا امتحاں کیوں ہو

سید معین الدین مخفی

ہے خود سے خوش گمانی تو کسی کا امتحاں کیوں ہو

سید معین الدین مخفی

MORE BYسید معین الدین مخفی

    ہے خود سے خوش گمانی تو کسی کا امتحاں کیوں ہو

    جہاں میں کوئی بھی مخفیؔ کسی سے بد گماں کیوں ہو

    نظر کو شوق بخشا تو سراپا آنکھ ہو جاؤں

    کثافت کی کوئی چادر حجاب درمیاں کیوں ہو

    نہیں جس کا مکاں اس کی محبت میں جو اڑتا ہو

    کہیں بھی مدعا اس کا سکون آشیاں کیوں ہو

    وفائے حق کی عادت یوں ہو جیسے سانس لیتے ہو

    رضا کی راہ کے راہی کا کوئی رازداں کیوں ہو

    ارادے کو قد آور کر بلائیں منہ چھپائیں گی

    رہے پھر دھوپ کیسی ہی تو کوئی سائباں کیوں ہو

    رگ جاں سے قریب اس کو کرو محسوس مخفیؔ تو

    کہیں بھی کیوں نہیں ملتا خدا تو ہے کہاں کیوں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے