ہے کس کے لیے لطف غضب کس کے لیے ہے
ہے کس کے لیے لطف غضب کس کے لیے ہے
یہ ضابطۂ نام و نسب کس کے لیے ہے
میرے لیے افسردگی نخل تمنا
یہ سلسلۂ تاک طرب کس کے لیے ہے
سچ پر جو یقیں ہے تو اسے کیوں نہیں کہتے
آخر یہ زباں مہر بلب کس کے لیے ہے
ہے جس پہ محبت کی نظر ہوگا پریشاں
اے صانع گل ہجر کی شب کس کے لیے ہے
جب دل کو تعلق نہ رہا کوئے صنم سے
یہ کشمکش ترک و طلب کس کے لیے ہے
اس کار نظر نے کیا تقدیر کا قائل
شب کس کے لیے حاصل شب کس کے لیے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.