ہے کتنی خود غرض مکار دنیا ہم نے دیکھا ہے
ہے کتنی خود غرض مکار دنیا ہم نے دیکھا ہے
خود اپنی ہی تباہی کا تماشہ ہم نے دیکھا ہے
ہمارے گھر جلے ہیں خود ہمارے ہی چراغوں سے
کھلی آنکھوں سے اپنوں کا ارادہ ہم نے دیکھا ہے
یہ سجدہ ریز تک ہوتی ہے دنیا جبر کے آگے
کہیں ڈر سے بجا لاتی ہے مجرا ہم نے دیکھا ہے
قیامت خیز طوفانوں میں برساتی ہواؤں میں
ابھرتے ڈوبتے دل کا جزیرہ ہم نے دیکھا ہے
تسلی دینے والے خود مزہ لیتے ہیں ہنس ہنس کر
پس احسان و ہمدردی دکھاوا ہم نے دیکھا ہے
صف ماتم کی تیاری کہیں شہنائیاں سرگرم
دکھاتی ہے یہ دنیا رنگ کیا کیا ہم نے دیکھا ہے
ہوا کیا اس سے حاصل میکدے والو بتا دینا
جو گرنے اور سنبھلنے کا تماشا ہم نے دیکھا ہے
خلوص دل سے ساری سرحدیں مل جاتی ہیں نجمیؔ
جہاں ملتے ہیں سب رستے وہ رستہ ہم نے دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.