ہے کوئی بیر سا اس کو مری تدبیر کے ساتھ
ہے کوئی بیر سا اس کو مری تدبیر کے ساتھ
اب کہاں تک کوئی جھگڑا کرے تقدیر کے ساتھ
مرے ہونے میں نہ ہونے کا تھا ساماں موجود
ٹوٹنا میرا لکھا تھا مری تعمیر کے ساتھ
چھوڑ جاتے ہیں حقیقت کے جہاں میں ہمیں پھر
خواب آتے ہی کہاں ہمیں کبھی تعبیر کے ساتھ
آدمی ہی کے بنائے ہوئے زنداں ہیں یہ سب
کوئی پیدا نہیں ہوتا کسی زنجیر کے ساتھ
جانتے سب ہیں کہ دو گز ہی زمیں اپنی ہے
کون خوش رہتا ہے لیکن کسی جاگیر کے ساتھ
ساتھ غالبؔ کے گئی فکر کی گہرائی بھی
اور لہجہ بھی گیا میرتقی میرؔ کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.