ہے کوئی مے کش نہ بادہ ہے نہ پیمانے کا نام
ہے کوئی مے کش نہ بادہ ہے نہ پیمانے کا نام
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
ہے کوئی مے کش نہ بادہ ہے نہ پیمانے کا نام
مفت میں بدنام کر رکھا ہے میخانے کا نام
دوسرا کیا اور ہوتا ایسے ویرانے کا نام
دشت وحشت ہے مناسب میرے کاشانے کا نام
غم ہے میری زندگی غم ناک میری زندگی
اس لئے زندان غم ہے میرے ویرانے کا نام
بت گئے دل سے مگر یاد بتاں تو دل میں ہے
ساتھ کعبے کے چلا جاتا ہے بت خانے کا نام
باد صرصر لے اڑی جو چار تنکے تھے بچے
مٹ گیا گلشن سے آخر میرے کاشانے کا نام
یاد کرتا ہے زمانہ اب بھی دشت نجد کو
قیس کا قصہ لئے پھرتا ہے ویرانے کا نام
ساقیٔ بدمست کا طرز نظر ہے بادہ ریز
اب کہاں چلتا ہے میخانے میں پیمانے کا نام
اہل عرفاں کے لئے ہوتا ہے یہ سامان وجد
جھومتے رہتے ہیں لے کر تیرے دیوانے کا نام
جاں ستانی چھوڑ ظالم جاں نثاری کر شعار
آج شاہیں سے کہیں بڑھ کر پروانے کا نام
ہوتے ہوتے ہو گئی دیوانگی فرزانگی
ہو گیا ہر پھر کے دیوانہ ہی فرزانے کا نام
مجھ پر اس مے خانۂ قدرت کا خوشترؔ ہے کرم
لیتے ہیں تسنیم و کوثر جس کے پیمانے کا نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.