ہے کشادہ زمیں نکل جائیں
خود کو ڈھونڈیں کہیں نکل جائیں
یا تو سینے سے دل نکل جائے
یا تو دل سے حسیں نکل جائیں
اک گزارش ہے مہربانوں سے
چھوڑ دیں آستیں نکل جائیں
ہاں دوانوں کے آستانے سے
سب ذہین و فطیں نکل جائیں
یا تو دل دھو کے آئیں کعبے میں
یا تو سب زائریں نکل جائیں
ہم مری جان آپ کے دل سے
اتنا آساں نہیں نکل جائیں
بوڑھے والد سے نوجواں بیٹا
کہہ رہا تھا کہیں نکل جائیں
تیری آنکھوں کے فیضؔ موتی ہیں
ہم کہ آنسو نہیں نکل جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.