Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے مدرسہ یہی تو یہی خانقاہ ہے

صائب عاصمی

ہے مدرسہ یہی تو یہی خانقاہ ہے

صائب عاصمی

MORE BYصائب عاصمی

    ہے مدرسہ یہی تو یہی خانقاہ ہے

    انساں کا دل ہی ایک بڑی درس گاہ ہے

    رسوا نہ کر دے مجھ کو یہ انداز خامشی

    ان کے سوا ہر ایک کی مجھ پر نگاہ ہے

    شرمائے بھی وہ اپنے ستم پر تو کیا ہوا

    شرم و حیا سے ہم پہ کب ان کی نگاہ ہے

    جو پیار کی نہیں نہ سہی قہر کی سہی

    چارہ مرے مرض کا تری اک نگاہ ہے

    اس نے نقاب چہرے سے الٹا تو ہے مگر

    یارائے دید کس کو کہ حائل نگاہ ہے

    کچھ منحصر گلوں پہ نہیں چشم شوق میں

    ہر ذرہ گلستاں کا تری جلوہ گاہ ہے

    عصیاں بقدر شان کریمی نہیں مرے

    کوئی گناہ ہے تو یہی اک گناہ ہے

    گویا کسی کے عشق میں ہم نیم جاں نہ تھے

    کیا آئے وہ کہ اب نہ فغاں ہے نہ آہ ہے

    ہے پیش خیمہ رنجش عمر دراز کا

    ان سے جو یہ گھڑی دو گھڑی کا نباہ ہے

    کیوں ہو گیا نہ دیکھتے ہی میں شہید حسن

    ہر بار ان کو دیکھوں یہ عجز نگاہ ہے

    اس بے ہنر کو بھائے کسی کا کمال کیا

    صائبؔ فقط عیوب پہ جس کی نگاہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے