Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے مصلحت کی اسیر دنیا میں جانتا ہوں

طارق قمر

ہے مصلحت کی اسیر دنیا میں جانتا ہوں

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    ہے مصلحت کی اسیر دنیا میں جانتا ہوں

    کرے گی کس در پہ جا کے سجدہ میں جانتا ہوں

    ہوا کی جتنی نوازشیں ہیں یہ سازشیں ہیں

    چراغ اور آندھیوں کا رشتہ میں جانتا ہوں

    میں اپنے اشکوں کا چھینٹا دے دوں تو ہوش آئے

    ابھی ہے اس کا ضمیر زندہ میں جانتا ہوں

    یہ اس کی تیغیں یہ اس کے نیزے یہ اس کے خنجر

    پگھلنے والا ہے سارا لوہا میں جانتا ہوں

    کہاں سے بال آئینے میں آئے یہ دیکھنا ہے

    کہاں سے تقسیم عکس ہوگا میں جانتا ہوں

    جو ذمہ داری ملی ہے جس کو نبھا رہا ہے

    نہ کوئی پیاسا نہ کوئی دریا میں جانتا ہوں

    کسی زمانے کی معرفت کیا کلام کرنا

    بدلتا رہتا ہے یہ زمانہ میں جانتا ہوں

    سمجھ رہا ہوں وہ کیسے بچھڑے گا مجھ سے طارقؔ

    کہاں وہ بدلے گا اپنا رستہ میں جانتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے