ہے مرے پیش نظر چاند سی صورت تیری
ہے مرے پیش نظر چاند سی صورت تیری
گل کھلائے گی کسی روز محبت تیری
بار الفت کا نہ اٹھتا کسی عاشق سے مگر
روز دیتی ہے الٰہی اسے قدرت تیری
چشم مقتول کو دیکھا تو کہا قاتل نے
جائے گی تا بہ لحد ساتھ یہ حسرت تیری
یاس و ارمان و تمنا سے نہ گھبرا عاشق
رہ الفت میں بڑھائیں گی یہ ہمت تیری
برکتیں کس کے قدم کی ہیں دل زار بتا
روز بڑھتی ہی چلی جاتی ہے وسعت تیری
کس نے روکا ہے تجھے کیوں نہیں آتی ہے قضا
روز عشاق کیا کرتے ہیں منت تیری
جا بجا تیرے سبب سے میں رکا جاتا ہوں
آج دامن میں کیے دیتا ہوں فرصت تیری
شاق ہے تیری جدائی دل غمگیں مجھ کو
لے چلی سوئے بیاباں مجھے وحشت تیری
کبر و نخوت ہے یہ کس چیز پہ بتلا وہ مجھے
خاک ہے تیری بنا کیا ہے حقیقت تیری
سیکڑوں جرم پہ بھی رزق مجھے دیتا ہے
یہ عنایت یہ محبت یہ مروت تیری
ہائے افسوس جمیلہؔ یہ ہوا حال ترا
اب تو دیکھی نہیں جاتی ہے مصیبت تیری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.