ہے مجھے پاس وفا اے بت عیار فقط
ہے مجھے پاس وفا اے بت عیار فقط
ورنہ کچھ تو ہی نہیں ایک طرح دار فقط
آرزو اس دل شیدا کی یہی ہے کہ ترا
ایک بوسہ کبھی دے دے لب سوفار فقط
واعظا خلد کو ہم لے کے کریں کیا ہم کو
رشک صد خلد ہے وہ سایۂ دیوار فقط
فخر سمجھے ہیں سب ابنائے جہاں دعوے کو
ہے اگر عار تو اک مجھ ہی کو ہے عار فقط
اے گل اندام ترے سر کی قسم غیروں کی
خار ہے ایک یہ نظروں میں گنہ گار فقط
اے فلک اور نہیں کچھ ہوس دل ان سے
حال دل اپنا کیا چاہوں ہوں اظہار فقط
چارہ گر سودۂ الماس چھڑک مشک کے ساتھ
دل کے زخموں پہ نہ رکھ مرہم زنگار فقط
یوں تو سب مصری کی ڈلیاں ہیں مگر عیشؔ سنا
دل پسند اپنے ہیں اک میرؔ کے اشعار فقط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.