ہے نفس نفس تری آرزو ہے قدم قدم تری جستجو
ہے نفس نفس تری آرزو ہے قدم قدم تری جستجو
میں جہاں رہوں میں کہیں چلوں تری یاد ملتی ہے کو بہ کو
ہے ہوا میں جیسے مہک تری کسی ابر میں ہے جھلک تیری
مری شام کے یہ نقوش بھی ترے جیسے لگتے ہیں ہو بہ ہو
کبھی اشک سے مری آنکھ نم کبھی خوں سے جسم یہ تر بہ تر
ترے عشق کی یہ نماز بھی پڑھوں کیسے دوست میں بے وضو
ہے بدن میں تیری ہی آہٹیں ترے نام کی ہیں یہ دھڑکنیں
مرا دل بھی کیسے یہ مان لے کہ چلا گیا کہیں دور تو
یوں لبوں پہ میرے ہنسی بھی ہے وہیں آنکھ میں یہ نمی بھی ہے
میں امام کوئی ہوں درد کا میں ہوں فطرتاً ہی اداس خو
مرے لب پہ اس کا بیان ہے مرے شعروں کی وہی جان ہے
جسے کہہ رہے ہو غزل مری مرے یار کی ہے وہ گفتگو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.