ہے پڑی کھانے کمانے کی مجھے آزاد کر
ہے پڑی کھانے کمانے کی مجھے آزاد کر
کیا کروں میں زندگی ایسی مجھے آزاد کر
چاک پے رکھ کر ابھی کتنا گھمائے گا مجھے
سن اے کوزہ گر میں ہوں مٹی مجھے آزاد کر
کوکھ میں تو کہتا ہے آ کر یہاں جاتا ہے بھول
میں کروں گا بندگی تیری مجھے آزاد کر
گر دکھا تو پھر مجھے چہرہ اسی کا ہی دکھا
یا تو لے لے میری بینائی مجھے آزاد کر
مجھ کو عادت ہے گناہ عشق کرنے کی ہریؔ
قید تو ہونی ہے کتنا بھی مجھے آزاد کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.