ہے پشیماں چاند اس کا روئے تاباں دیکھ کر
ہے پشیماں چاند اس کا روئے تاباں دیکھ کر
شب کھلی ہے میرے دلبر کو درخشاں دیکھ کر
عشق تو ہے عیب مجھ میں تو ہنر ہے حسن کا
ہے جوانی دنگ ہم دونو کو یکساں دیکھ کر
یہ جہاں لایا گیا ہے سازشاً میرے لیے
میں مگر ہنستا ہوں غم کا اتنا ساماں دیکھ کر
چاہتا ہوں بات کرنا اس سے دنیا بھر کی میں
ڈر رہا ہوں اس کے لیکن لفظ پیکاں دیکھ کر
جانتا عجلت ہے ان کو بات کہہ دیتا تبھی
اب فراغت سے ہیں وہ مجھ کو پشیماں دیکھ کر
لطف تنہائی نے ہم کو اتنا دانا کر دیا
اب لرز اٹھتا ہے دل مہمان ناداں دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.