ہے پر رونق مگر ویران سی محسوس ہوتی ہے
ہے پر رونق مگر ویران سی محسوس ہوتی ہے
بھری محفل میں بھی تیری کمی محسوس ہوتی ہے
اسے دیکھوں تو دنیا خوبصورت لگنے لگتی ہے
اسے چھو لوں تو مجھ کو زندگی محسوس ہوتی ہے
مری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر یہ تو بتاؤ تم
تمہیں بھی کیا محبت سی کبھی محسوس ہوتی ہے
تمہارا ہاتھ شامل ہی نہیں میری تباہی میں
بتاؤ کیوں تمہیں شرمندگی محسوس ہوتی ہے
میں اپنی جستجو میں جابجا پھرتا ہوں سرگرداں
مگر دنیا کو یہ آوارگی محسوس ہوتی ہے
جہاں عدنانؔ میری ماں کا چہرہ سامنے آئے
وہاں منظر میں کیسی تازگی محسوس ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.