Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے رکھنی کتنی روانی نہیں سمجھ پائے

سنیل کمار جشن

ہے رکھنی کتنی روانی نہیں سمجھ پائے

سنیل کمار جشن

MORE BYسنیل کمار جشن

    ہے رکھنی کتنی روانی نہیں سمجھ پائے

    جوان لوگ جوانی نہیں سمجھ پائے

    وہ لوگ عشق کے صحرا میں تشنہ لب ہی رہے

    جو لوگ ریت کو پانی نہیں سمجھ پائے

    الٹ پلٹ کے بہت زیست کو پڑھا ہم نے

    کسی طرح بھی معانی نہیں سمجھ پائے

    جدید لہجے میں اس نے ہماری بات کہی

    سمجھ تھی جن کی پرانی نہیں سمجھ پائے

    ہجوم شہر میں دن جیسے تیسے کاٹ دیا

    کہاں ہے رات بتانی نہیں سمجھ پائے

    تمام عمر سخن آشنا رہے لیکن

    غزل تھی کس کو سنانی نہیں سمجھ پائے

    یہ ہم نے ٹھان رکھی ہے کہ خوش نہیں رہنا

    مگر یہ کس لیے ٹھانی نہیں سمجھ پائے

    ہم اس کو خواب سمجھتے تھے صبح کا رنگیں

    ہم اس کو رات کی رانی نہیں سمجھ پائے

    یہ لوگ اپنی خرد کے شکار لوگ ہیں جشنؔ

    تبھی تو دل کی زبانی نہیں سمجھ پائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے