ہے سفر ایسا پلٹنے کا کوئی امکاں نہیں
ہے سفر ایسا پلٹنے کا کوئی امکاں نہیں
گرد ہی باقی ہے آنکھوں میں کوئی ساماں نہیں
نام میرا یاد جو تم کو نہیں تو کیا ہوا
ایسی چیزیں بھول جانے میں کوئی نقصاں نہیں
کیسے اندازہ کروں میں شدت غم کا کہ جب
دل میں جو برپا ہوا وہ آنکھ میں طوفاں نہیں
دیکھ کر آیا ہوں سب کو مسجد و مندر میں اب
ہیں سبھی دھنوان ہی ان میں کوئی یزداں نہیں
اپنے دل میں گھوم کر صحرا کا اندازہ ہوا
گھر جو ہے مجنوں کا وہ بھی اس قدر ویراں نہیں
ساتھ لے چل تو مجھے کہ راستہ ہے پر خطر
اے غم دوراں جو تیرے پاس کچھ ساماں نہیں
لب مرے زخمی ہیں آ کر دیکھ سکتے ہو شہابؔ
بوسے لینا یوں کسی پتھر کے تو آساں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.