ہے سزا کیسی دوا کے نام پر
ہے سزا کیسی دوا کے نام پر
کاسہ لیسی ہے عطا کے نام پر
کلفتوں میں ہو گئی لمبی حیات
بد دعا آئی دعا کے نام پر
ہیں عطاؤں کے سلاسل اور ہم
قید زنداں ہے دیا کے نام پر
خون روتی ہے حیات نا مراد
بگڑے دل اک پیشوا کے نام پر
پھر رہی ہے موت کو لے کر وبا
درد بکھرا ہے ہوا کے نام پر
رہنماؤں کی عطا مت پوچھئے
مفلسی میں اک ردا کے نام پر
مٹ گئی ہے اپنی ہستی یوں نسیمؔ
حکم آئے التجا کے نام پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.