ہے شہر جاں کے پاس ہی ویرانہ دیکھیے
ہے شہر جاں کے پاس ہی ویرانہ دیکھیے
اس دشت میں جنوں کا ٹھہر جانا دیکھیے
کیوں کر ہے آج مستیٔ رندانہ دیکھیے
ساقی ہے کون کیسا ہے پیمانہ دیکھیے
کر کے نگاہ ناز سے عاشق کو زیر تیغ
قاتل کا قتل گاہ میں شرمانا دیکھیے
سارے حسین صبح کے منظر ہیں بر طرف
بکھری وہ رخ پہ کاکل جانانہ دیکھیے
تیرے ہی در پہ ملتا ہے ہر درد کو سکون
کیسا مرض ہے کیسا دوا خانہ دیکھیے
اکثر میں ہم کلام ہوا ہوں خدا کے ساتھ
مجھ سے بشر میں عکس کلیمانہ دیکھیے
تو محو رقص آبلہ پا بھی رہا ظہیرؔ
شوق وصال یار میں دیوانہ دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.