ہے سنانا انہیں بے کار کسی اور کا دکھ
ہے سنانا انہیں بے کار کسی اور کا دکھ
جن کو ہوتا ہی نہیں یار کسی اور کا دکھ
کوئی دکھ ہے تو مرے دل کے حوالے کر دو
اس نے برتا ہے بہت بار کسی اور کا دکھ
دیکھ لیتا ہے اکیلا جو زمیں پر مجھ کو
آہ بھرتا ہے فلک پار کسی اور کا دکھ
روز کرتا ہوں ترے دکھ کی تلافی ایسے
بانٹ لیتا ہوں مرے یار کسی اور کا دکھ
لوگ کرتے ہیں جو دکھ سکھ میں مدد اوروں کی
ان کا ہوتا ہے مددگار کسی اور کا دکھ
روز دیتا ہے مرے دل پہ ترا دکھ دستک
اوڑھ لیتا ہوں میں ہر بار کسی اور کا دکھ
میں سجا دوں یہاں تصویر ہماری کوئی
میں لگا دوں سر دیوار کسی اور کا دکھ
عزت نفس تو مفلس کی بھی ہوتی ہوگی
کیوں بڑھاتا ہے ریاکار کسی اور کا دکھ
میں وہ پاگل ہوں جسے خود سے سروکار نہیں
مجھ سے رکھتا ہے سروکار کسی اور کا دکھ
میں نے قصداً ترے دکھ سے نہیں آنکھیں پھیریں
دیکھ پاتا نہیں بیمار کسی اور کا دکھ
رنج اتنے ہیں کہ آتی نہیں باری اپنی
روز لکھتا ہے قلمکار کسی اور کا دکھ
ٹھیک ہے مجھ میں بہت حوصلہ ہوگا لیکن
میری بانہوں میں نہ رو یار کسی اور کا دکھ
تاکہ مجھ کو نہ مرے دکھ کی صدائیں آئیں
اب میں سنتا ہوں لگاتار کسی اور کا دکھ
تیرے منتر سے میں اچھا نہیں ہونے والا
مجھ پہ طاری ہے فسوں کار کسی اور کا دکھ
جیسے ہر دکھ سے زمانے کے خلاصی ہوگی
یوں مناتے ہیں عزادار کسی اور کا دکھ
اس کو ہر صبح ہر اک شام ہمارا دکھ ہے
ہم کو دن رات لگاتار کسی اور کا دکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.